ادھو ٹھاکرے نے کامگار سینا کو بیچ دیا اور ممبئی میں صنعتوں کو بند کرنے میں مالکان کی مدد کی: شیوسینا ایکناتھ شندے گروپ کا الزام

0
3

ادھو ٹھاکرے نے کامگار سینا کو بیچ دیا اور ممبئی میں صنعتوں کو بند کرنے میں مالکان کی مدد کی: شیوسینا ایکناتھ شندے گروپ کا الزام

ممبئی: جہاں کہیں بھی سب کچھ ٹھیک چل رہا ہوتا ہے وہیں شیوسینا (یو بی ٹی ) اور اس کے اتحادیوں کے پیٹ میں درد ہونے لگتا ہے۔ جو لوگ گجرات میں سورت ڈائمنڈ ہب بنانے پر شور مچا رہے ہیں وہ اب تک سو رہے تھے کیا؟ جب 2015 میں سورت ڈائمنڈ ہب پر کام شروع ہوا تھا؟ تب ان لوگوں نے شور کیوں نہیں مچایا ؟کیا وہ جانتے ہیں کہ ڈائمنڈ ہب گجرات کیوں گیا؟ ممبئی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں شیوسینا کے سکریٹری اور ترجمان کرن پاوسکر نے سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جس طرح بہرام پاڑا میں ماتوشری کے سامنے 3-3 منزلہ جھونپڑیاں کھڑی ہوجاتی ہیں تب انہیں ان کے بارے میں پتہ چلتا ہے اسی طرح سورت ڈائمنڈ ہب بننے کے بعد یہ نیند سے بیدار ہوئے ہیں؟

کرن پاوسکر نے مزید کہا کہ شیو سینا کے ترجمان سنجے راوت جنہوں نے ہمیں مہاراشٹر سے صنعتوں کے نکلنے کا ذمہ دار ٹھہرایا وہ یہ بھول گئے ہیں کہ مہاراشٹر سے باہر جانے والی صنعتیں چاہے وہ ویدانتا فاکسکن، ٹاٹا ایئربس یا بلک ڈرگ پارک ہو اس وقت مہاراشٹر میں کس کی حکومت تھی؟ کرن پاوسکر کے مطابق کیا رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے کو نہیں معلوم کہ جب ایئر انڈیا کا ہیڈ کوارٹر دہلی منتقل کیا گیا تو اس وقت حکومت کس کی تھی؟ جب یہ لوگ حکومت پر تنقید اور الزامات لگانے لگیں تو سمجھ لینا چاہیے کہ کہیں حکومت کے کسی اچھے منصوبے کا افتتاح ہو رہا ہے۔ اگر ممبئی سے اپنی صنعتیں بند کرنے والی کمپنیوں پر بھی توجہ دی جاتی تو مہاراشٹر کے لوگوں کی نوکریاں بچ جاتیں۔ شیوسینا ادھو گروپ کی ریجنسی ہوٹل، لارسن اینڈ ٹربو، کمبھاٹا ایئر لائنز جیسی کمپنیوں میں یونینیں ہیں تو یہ کمپنیاں کیوں بند ہوئیں؟ ارے یہ لوگ اب بند ہوچکی کنگ فشر ایئر لائنز اور جیٹ ایئر لائنز کے ملازمین کو اُن کی گریجوٹی تک نہیں دلا سکے جبکہ یہ کام بھی وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کر دکھایا۔ اس کے برعکس ادھو ٹھاکرے نے کامگار سینا کو بیچ دیا اور ممبئی میں صنعتیں بند کرنے میں مالکان کی مدد کی۔

کرن پاوسکر نے سابقہ حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں لارسن اینڈ ٹربو، ریجنسی ہوٹل، مہانندا ڈیری، کمباٹا ایئر لائنز جیسی کمپنیاں بند ہو گئیں، ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو گئے یہ پچھلی ادھو ٹھاکرے حکومت کے پاپ (گناہوں) کا نتیجہ ہے۔ وہ ہم پر کیا الزام لگاتے ہیں؟ اس کے برعکس میں ان پر الزام لگاتا ہوں کہ ان کی حکومت کے جانے کے بعد اب ان کے پاس کوئی کام نہیں بچا ان کا کمیشن رک گیا ہے اس لیے انتقام کے جذبے سے یہ ہمیشہ دیکھتے ہیں اور ہم پر الزام لگاتے ہیں۔ سپریہ سولے اور آدتیہ ٹھاکرے کو اپنی ناکام کوششوں کو روکنا چاہئے اور یہ قبول کرنا چاہئے کہ ان کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو عوام کی خدمت میں ناکامی کی وجہ سے گھر بیٹھنا پڑا۔

اپوزیشن کے اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کہ مراٹھاؤں کو ریزرویشن نہیں مل رہا ہے کرن پاوسکر نے کہا کہ صرف وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ہی مراٹھا برادری کو مستقل ریزرویشن دے سکتے ہیں اس کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں۔ لیکن یہ الزام لگانے والے مخالفین آج یہ بھول گئے کہ ادھو ٹھاکرے کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت اس گناہ کی ذمہ دار ہے جس کی وجہ سے آج مراٹھا برادری کو احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ کیا ادھو ٹھاکرے وزیر اعلیٰ ہوتے ہوئے مراٹھا سماج کو بھول گئے تھے؟ وہ ریزرویشن کے نام پر آج ہم پر سوال اٹھاتے ہیں۔ آج وہ اور ان کی جماعت کے لوگ انٹرنیشنل اسکولوں اور کالجوں کے مالک ہیں۔ کرن پاوسکر نے سوال اٹھایا کہ اگر یہ لوگ خود کو تعلیم کا سمراٹ سمجھتے ہیں تو پھر ان لوگوں نے اپنے تعلیمی اداروں میں مراٹھا بچوں کو ریزرویشن کیوں نہیں دیا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here