آئین وقانون کو بھی قتل کردیا گیا

0
2

گجرات کے نردوہ قتل عام کے ملزمین کی رہائی پر شردپوار کی شدیدتنقید

ممبئی:گجرات فسادات کے دوران نرودہ میں ہوئے قتل عام کے ملزمین کی رہائی پر این سی پی کے قومی صدر شردپوار نے سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس ملک کے قانون اور آئین کا بھی قتل ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ان ملزمین نے قتل عام نہیں کیا تو پھر کیا یہ سمجھا جائے کہ قتل ہوا ہی نہیں؟ اس ملک میں جو قانون ہے، جو عدالتی نظام اور جوآئین ہے، ان ملزمین کی رہائی کے ذریعے ان سب کا قتل ہوگیا ہے۔وہ یہاں ممبئی ریجنل این سی پی کے ایک روزہ کنونشن سے خطاب کررہے تھے۔شردپوار نے کہا ہے کہ کچھ سال پہلے گجرات میں فرقہ وارانہ فساد میں جو قتل ہوا تھا و انتہائی افسوسناک تھا۔ اس فسادکے پیچھے گجرات کی حکمراں جماعت تھی۔ جن کو گرفتار کیا گیاان میں ایک عورت بھی تھی۔ وہ وزیر اور ایم ایل اے بھی تھی۔ اتنے طویل عرصے تک یہ مقدمہ چلتا رہا اور لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور فورا ہی انہیں ضمانت پر رہا بھی کردیا گیا تھا۔ مقدمہ برسوں سے جاری تھا اور جب فیصلہ آیا تو تمام ملزمین کو بری کردیا گیا۔ اس فیصلے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جن لوگوں کی ہاتھوں میں آج حکومت ہے وہ کس طرح اقتدار کا غلط استعمال کررہے ہیں۔شردپوار نے کہا کہ فی الوقت ریاست اور ملک کی جو صورت حال ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ملک میں بہت سی باتیں وقوع پذیر ہورہی ہیں پھر اس پر پردہ ڈالا جارہا ہے۔اس بات کا خیال رکھا جا رہا ہے کہ حقائق اور ان کی سچائی لوگوں کے سامنے نہ آئے۔کشمیر کے گورنر نے ریٹائرمنٹ کے بعد قوم کے سامنے کچھ چیزیں پیش کیں۔ پلوامہ میں بھارتی فوجیوں پر حملے میں 40 سے زائد فوجی مارے گئے۔ ایسا کیوں ہوا؟ کیا اس معاملے کی تحقیقات ہوئی؟ آج تک یہ ہمارے سامنے نہیں آیا۔ پارلیمنٹ میں نہیں سنی گئی۔ لیکن گورنر نے کہا کہ وہ جگہ جہاں 40 فوجی ہلاک ہوئے وہ ایک خطرناک جگہ تھی۔ فوج کے طیارے سے انہیں لے جانے کی درخواست کی گئی لیکن اسے فراہم نہیں کیا گیا اور جوان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ گورنر کہہ رہے ہیں کہ سینئرز نے انہیں کہا کہ اس واقعہ کے بارے میں بات نہ کریں۔اس پورے واقعے کی ذمہ داری مرکزی حکومت پر عائد ہوتی ہے لیکن وہ ذمہ داری قبول کرنے سے بچ رہی ہے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here