مالیگاؤں:(خیال اثر): الجامعة الزہراء اہلسنّت اظہارالعلوم کے زیر اہتمام ماسٹر عبدالرشید کاملی اور کاملی محمد رمضان صاحبان کی سرپرستی میں جاری گزشتہ آٹھ روز سے تیسرا سالانہ ہفتہ تعلیم”الفرقان تعلیمی کارکردگی اجلاس”مظاہرہ اذان،مظاہرہ شفاعتی قاعدہ،مسابقہ حفظ پارہ عم،مسابقہ دو پارہ حفظ قرآن،مظاہرہ حفظ حدیث،مظاہرہ ترجمة القرآن وغیرہ کا اختتام 5/اکتوبر کو ہوا۔اس پروگرام میں حضرت علامہ مفتی عبیداللہ مصباحی صاحب نے جامعہ کے تعلیمی سفر کے ارتقائی مراحل پر تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ”جامعہ میں ابتدائی اور اعلی تعلیم منظم اور مضبوط طریقے سے ہورہی ہے۔مستقبل میں جامعہ پورے ملک میں تعلیم کے میدان میں نمایاں نظر آئے گا۔”بعدہ حافظ محمد غفران اشرفی نے 1500/سو سالہ ولادت مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی مناسبت سے بارگاہ رسالت میں خراج پیش کرنے کے لیے جامعہ کی جانب سے کچھ اعلانات کیے اور مزید تعلیمی و خدمت قرآن سے متعلق منصوبے حاضرین کے سامنے پیش کیے۔جن میں روزآنہ پانچ منٹ طلبہ کو درود مبارکہ کا ورد کرنا۔ساتھ ہی آنے والے 1500/سو سالہ جشن تک جامعہ کے زیر اہتمام حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں تحفہ پیش کرنے کے لیے شہر کے الگ الگ مقامات پر 12/لڑکیوں کے مکاتب”مدرسہ حضرت سیدہ آمنہ رضی اللہ عنہا”جاری کرنا۔شہر میں سیرت رسول اکرم و صحابیات کے عنوان سے خواتین کے اجتماعات کا انعقاد کرنا۔نیز سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر 1500/سوال و جواب پر مشتمل ایک کتاب ترتیب دینا۔جس کا ذہنی آزمائش تحریری امتحان تمام مکاتب و مدارس کے طلبہ کے مابین کرنا۔26/جنوری کو 1500/سو سالہ ولادت مصطفے صلی اللہ علیہ وسلم کی مناسبت سے آل مالیگاوں مسابقہ عم پارہ حفظ کا انعقاد کرنا۔مکاتب و مدارس اہلسنّت کی معلمات کی تدریبی کلاس کا اہتمام کرنا۔ان اعلانات کے ساتھ نئے تعلیمی ترجیحات اور تعلیم قرآن و درس نظامی کے جدید اسلوب کو مدارس میں رائج کرنے کے عزم کے ساتھ الفرقان تعلیمی کارکردگی اجلاس کا اختتام ہوا۔اس پروگرام میں مساجد اہلسنّت کے ائمہ،علما،مدارس اہلسنّت کے مدرسین و معلمات کثیر تعداد میں حاضر رہے۔امسال آل مالیگاوں ذہنی آزمائش میں اول انعام یافتہ واصلہ ارم(جامعہ خدیجة الکبریٰ)،دوم انعام یافتہ شیما(جامعہ آل رسول)،سوم انعام یافتہ بی بی ہاجرہ(مدرسہ عارج خلیل)،اعزازی اول نوشین کوثر(مدرسہ امین العلوم)،اعزازی دوم مومن ام ایمن(مدرسہ قادریہ)اور اعزازی سوم حلیمہ سعدیہ(مدرسہ رضائے نیر) کو انعامات سے نوازا گیا۔بقیہ ذہنی آزمائش کے 600/شریک امتحان امیدوار اور الفرقان تعلیمی کارکردگی اجلاس میں حصہ لینے والے 362/قوم کے بچوں کو حوصلہ افزائی کے لیے انعامات سے نوازا گیا۔